غزہ (ویب ڈیسک): اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 704 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شہید فلسطینیوں میں 140 بچے اور 105 خواتین بھی شامل ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 3 ہزار 726 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ 5 ہزار سے زائد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ فلسطینی مزاحمت پسند تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دے دیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے حکام کو غزہ کی بجلی کاٹنے،کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن کی سپلائی روکنے کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔اُدھر اسرائیلی وزیر توانائی نے فوری طور پر غزہ کا پانی بند کرنے اور سپلائی لائنیں کاٹنے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں۔
غزہ کے مکمل محاصرے پر سربراہ اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انتونیوگوتریس کا کہنا ہےکہ غزہ کے مکمل محاصرے کے اسرائیلی اعلان پر بہت تشویش ہے، غزہ میں بجلی، ایندھن اور کھانا بند ہونے سے سنگین صورت حال مزید بگڑ جائےگی۔
انتونیوگوتریس نے مطالبہ کیا ہےکہ غزہ میں بے یار ومددگار فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد نہ روکی جائے، عالمی برادری بھی فوری انسانی امداد کے لیے آگے آئے۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد غزہ میں تقریباً ایک لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد گھروں کو نقصانات پہنچنے اور خوف کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں تقریباً 73 ہزار سے زائد افراد نے اسکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ میں 23 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمت پسند تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے عرب میڈیا سے گفتگو کی جس میں ان سے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے سوال کیا گیا۔جنگ بندی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر حماس کے رہنما موسیٰ ابومرزوق نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس ایسی کسی کوشش اور تمام سیاسی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے مسلسل تیسرے روز بھی غزہ پر حملے جاری ہیں، 800 سے زائد فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 687 فلسطینی شہید اور 3ہزار 726 سے زائد زخمی ہوئے۔اسرائیلی حملوں میں 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ5 ہزار سے زائد کو نقصان پہنچا ہے، اس کےعلاوہ ملبے تلے درجنوں افراد کے دبے ہونے کاخدشہ ہے۔
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری سے حماس کے زیر حراست چار اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے جبکہ حماس کی کارروائیوں میں اب تک 73 فوجیوں سمیت ایک ہزار اسرائیلی مارے جاچکے ہیں۔گزشتہ روز حماس نے غزہ پر حملوں کے بدلے قیدی بنائے گئے اسرائیلیوں کو قتل کرنےکی دھمکی دی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ پر امن فلسطینیوں پر ہر حملے کے بدلے ایک اسرائیلی قیدی کو ہلاک کیا جائے گا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ پر حملے کے نتیجے میں ہلاک کیے جانے والے ہر اسرائیلی قیدی کی فوٹیج جاری کی جائے گی، اب اسرائیل کو اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔