لندن (ویب ڈیسک): سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے ایک ڈکٹیٹر کے بنائے ہوئے قانون کو بحال کیا ہے۔لندن میں میڈیا ٹاک کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اپنے دور میں حواریوں کو این آر او دینے کیلئے دو بار نیب کا قانون تبدیل کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا جب عمران خان نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے اپنے رفیقان کو این آر او دینے کے لیے نیب قوانین تبدیل کیے تھے اس وقت بندیا ل کہاں تھے؟ اس وقت انہوں نے اس طرح کیوں ایکٹ نہیں کیا تھا؟ آرڈیننس تو چارہ ماہ کےلیے تھا اور عمران خان کے اسپانسرز نے اس سے فائدہ اٹھایا تھا، یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی کلاسیکل مثال تھی۔
اپنی بات چیت کے دوران سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قانونی ٹیم نے نواز شریف کو پاکستان واپسی کیلئے کلیئرنس دے دی ہے، ان کی وطن واپسی کی راہ میں کوئی قانونی مشکل حائل نہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوازشریف نے اپنے مقدمات میں نیب ترامیم کا سہارا نہیں لیا تھا، وہ 21 اکتوبر کو پاکستان جائیں گے۔
یاد رہے کہ لندن میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی اہم بیٹھک میں ن لیگ کی قانونی ٹیم نے نوازشریف کوپاکستان واپسی کیلئے کلیئرنس دے دی۔
قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ نواز شریف کوپاکستان واپسی پرمقدمات میں قانونی مسائل پرکوئی مشکلات درپیش نہیں۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قانونی ٹیم نے نواز شریف کی پاکستان واپسی کیلئےلائحہ عمل تیارکرلیا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس پہنچیں گے اور ن لیگ کی جانب سے ان کا فقید المثال استقبال کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔