لاہور (ویب ڈیسک): امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے کونسل آف پاکستان نیوزپیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفدنے صدر سی پی این ای ارشاد احمد عارف کی قیادت میں منصورہ میں ملاقات کی۔سیکرٹری جنرل سی پی این ای اعجاز الحق، سینئر نائب صد رانورساجدی اور مختلف قومی اخبارات کے ایڈیٹرز وفد میں شامل تھے۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے وفد کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں جمہوریت، سیاست، معیشت اور دیگر شعبوں سمیت میڈیا بھی بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہے، پہلے سے موجود ریگولیشنز اور پابندیوں کے باوجود حکومت آزادی اظہاررائے اور میڈیا کا گلا دبانے کے لیے مزید قوانین لانے کا سوچ رہی ہے، سوشل میڈیا کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ ان حالات میں ضروری ہے میڈیا تنظیمیں اور صحافی متحد ہوں، المیہ یہ ہے کہ ملک کے اہم ستون عدلیہ کی طرح میڈیا بھی تقسیم ہے جس کا فائدہ ارباب اختیار اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل، جمہوری آزادی کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ری الیکشن نہیں چاہتی بلکہ فارم 45پر الیکشن نتائج کی تشکیل ہمارا مطالبہ ہے، یہ راستہ سپریم کورٹ سے نکلتا ہے، سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے فارم 47سے متعلق بیان کے بعدتو سپریم کورٹ کو سوموٹو ایکشن لے لینا چاہیے تھا، جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اورہرحلقہ میں فارم 45کے مطابق نتائج کا اعلان کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل پر جدوجہد کرے گی، ہم مشاورت کے بعد عوام کے سامنے پرامن مزاحمت کاماڈل رکھیں گے، ماس موبلائزیشن کریں گے، جماعت اسلامی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کسی سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی، البتہ آئین کی بالادستی اور جمہوری آزادی کے لیے سب سے بات چیت کریں گے، جمہوریت کی مضبوطی میں لوکل گورنمنٹ سسٹم کی آئین کے مطابق تشکیل، سٹوڈنٹس یونین کی بحالی، الیکشن ریفارمز اور ای وی ایم اور متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات شامل ہیں، ان امور پر قومی مکالمہ ہونا چاہیے۔
صدر سی پی این ای ارشاد احمد عارف نے ایڈیٹرز کو منصورہ مدعو کرنے پرجماعت اسلامی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ملک میں جن مسائل کا شکار جمہوریت ہے کم و بیش میڈیا کو بھی انہی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے میڈیا کی آزادی کی جدوجہد میں صحافیوں کا ساتھ دینے کے اعلان پر جماعت اسلامی کاشکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتیں بھی میڈیا قدغنوں کے خلاف واضح موقف اپنائیں گی اور صحافی برادری کاساتھ دیں گی۔ سیشن کے اختتام پر سوال وجواب کی نشست ہوئی۔ امیر جماعت نے ان تمام چیلنجز کا ذکر کیاجو مجموعی طور پر ملک و قوم کو درپیش ہیں اور میڈیا کی معاشرے میں آگاہی پیدا کرنے کے کردار کی تحسین کی۔